پوری دنیا میں ہر دیش کا اپنا اپنا پارلیمنٹ ھوا کرتا ہے، ذیل کے سطور میں پارلیمنٹ کا مختصر تعارف کیا گیا ہے
قارئین! قانون ایک عظیم مرکز و محور ہے جس کے ارد گرد قوم وملت کے عروج و زوال کی چکی گردش کرتی ہے اس کے دامن میں امن و آشتی،الفت و محبت پروان چڑھتے ہیں قانون عدل و انصاف کا بے مثال ترازو ہے، اس لئے ہر شخص کو اپنے ملک کے آئین کی معرفت لازم اور ضروری ہے تاکہ اپنےتئیں حقوق سے باخبر رہے اور اسے بروئے کار لاتا رہے
: دورحاضر میں دنیا کا ہر ملک قانون کے کسی نہ کسی زنجیر سے بندھا ہوا ہے مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر ملک کا نظام حکومت دوسرے ممالک سے کافی مختلف ہوتا ہے
موجودہ دور میں دنیامیں چارطرح کی حکومتیں رائج ہیں
1 - بادشاہت (Monarchy)
2- فوجی نظام (Dectation ship)
3- اشتراکیت (Communism)
4- جمہوریت ( Democracy)
چوتھی قسم (جمہوریت) کا نظام حکومت میں حکومت کی باگ ڈور عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعہ سے ہوتی ہے، البتہ نمائندوں کے انتخاب میں عوام پر کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہوتی، اظہارِ رائے کی آزادی ہوتی ہے، عوام الناس کے فیصلوں کو ھی اھمیت دی جاتی ہے، غرض یہ کہ جمہوری نظام میں مذہبی، سیاسی، سماجی، معاشی، اقتصادی اور لسانی ہر طرح کی آزادی پائی جاتی ہے اور یہی وہ نظام ہے جو ھمارے ملک ھندوستان میں رائج ہے
ھندوستانی نظام حکومت کی داستان، پارلیمانی جمہوریت، قانون ساز اداروں کی ابتداء برطانیہ کے ساتھ دو سو سال تک ھندوستان کے تعلقات سے جڑی ہوئی ہے لیکن یہ سمجھنا بالکل غلط ہوگا کہ برطانوی اداروں کو وھاں سے لاکر جوں کا توں ھندوستان میں قائم کر دیاگیا،بلکہ ھندوستانی پارلیمنٹ اور پارلیمانی اداروں کا قیام خود ھندوستان کی سرزمین پر ہوا ہے
جمہوریت کی تعریف
جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ عوام کا حق خود اختیاری اور انسانی ذہن کی اختراعی اور معقولیت میں یقین رکھنا ہے،
جمہوریت کا بنیادی مفہوم یہ ہے کہ ہر شخص بلا لحاظ ذات، نسل و رنگ یا جنس نیز اس کی تعلیمی اور معاشی سطح یا پیشہ ورانہ منظر کا لحاظ کئے بغیر اپنا نظم و نسق کرنے اور اپنی پسند کے مطابق اپنے معاملات سے نبرد آزما ہونے کا اھل ہونا ہے ۔
پارلیمنٹ کی اصطلاح
پارلیمانی کی اصطلاح ایک ایسی جمہوری معاشرہ کی نشاندہی کرتی ہے جس میں اقتدار عوام کے نمائندوں کی جماعت (جسے ہم پارلیمنٹ کہتے ہیں) کے ہاتھوں میں ہوتا ہے پارلیمانی نظام وہ ہے جس میں مملکت کے نظم و نسق کے معاملہ میں پارلیمنٹ کو سب ترجیح حاصل ہوتی ہے، ھندوستانی آئین میں وفاقی مقنّنہ کو پارلیمنٹ کہتے ہیں یہ وہ محور ہے جس پر ملک کا سیاسی نظام گردش کرتا ہے
ھندوستانی پارلیمنٹ
ھندوستان کی پارلیمنٹ، صدرِ جمہوریہ اور دو ایوان راجیہ سبھا اور لوک سبھا پر مشتمل ہے. (لوک سبھا کے بارے میں مزید جانکاری کے لئے یہاں کلک کریں)
🖊
راضی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں